کینیڈین حکومت

حکومتی ڈھانچہ

کینیڈا ایک جمہوری ملک ہے۔ یہاں پر پارلیمانی طرز حکومت ہے۔ پارلیمنٹ تین حصوں پر مشتمل ہے۔ گورنر، ہاؤس آف کامنز اور سینیٹ۔
کینیڈا کی ریاستی سربراہ ملکہ ایلزبتھ ہیں۔ گورنرجنرل کا تقرر۵ سال کیلئے ہوتا ہے۔
ہاؤس آف کامنز میں ۵۹۲ منتخب نمائندے ہوتے ہیں۔ ان نمائندوں کو ممبرآف پارلیمنٹ یا MP کہا جاتا ہے۔ انہیں کینیڈا کے عوام زیادہ سے زیادہ ۵سال کے لئے منتخب کر تے ہیں۔
سینیٹ میں ۴۰۱ سینیٹر تک ہو سکتے ہیں۔ سینیٹر منتخب نمائندے نہیں ہوتے ہیں اور ان کا انتخاب خود وزیراعظم کرتا ہے اور گورنر جنرل سے منظوری حاصل کرتا ہے۔
وزیر اعظم، کینیڈین حکومت کا سربراہ ہوتا ہے۔ وہ اس سیاسی پارٹی کا نمائندہ ہوتا ہے جس کے سب سے زیادہ MP’s ہاؤس آف کامنز میں ہوتے ہیں۔
کابینہ وزیراعظم اپنی کیبینٹ یعنی کابینہ خود منتخب کرتا ہے۔ اسکے زیادہ تر وزیر اپنی پارٹی کے لوگ ہوتے ہیں۔ عموماً ہر صوبے سے ایک وزیر ضرور لیا جاتا ہے۔ کابینہ، حکومت کا سب سے زیادہ طاقتور حصہ ہوتی ہے۔ کابینہ ہی فیصلہ کرتی ہے کہ ملک کو کس طرح چلانا ہے۔ کابینہ ہی نئے قانون پارلیمنٹ میں منظوری کیلئے پیش کرتی ہے۔ MP’s، کابینہ کے فیصلے پر اعتراضات کر سکتے ہیں۔
آئین ملک کا بنیادی قانون ہے۔ اور سپریم کورٹ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے۔ ملک میں اٹھارہ سال سے زیادہ عمر کے شہری ووٹ دینے کا حق رکھتے ہیں۔

حکومت کی سطح
کینیڈا میں حکومت تین سطح پر مشتمل ہے۔
فیڈرل گورنمنٹ یعنی مرکزی حکومت،
صوبائی حکومت اور
میونسپل یا لوکل حکومت۔

مرکزی حکومت
مرکزی حکومت انتظامیہ، مقنتہ اور عدلیہ پر مشتمل ہوتی ہے۔ خارجہ پالیسی، دفاع تجارت اور معیشت وغیرہ اسکے اہم شعبہ ہیں۔
مرکزی حکومت امیگریشن، ذراعت اور دوسرے شعبوں میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھی اختیارات تقسیم کرتی ہے۔
گورنر جنرل، وزیر اعظم اور کابینہ، انتظامیہ کا حصہ تصور کئے جاتے ہیں۔ جبکہ مقننہ ہاؤس آف کامنز اور سینیٹ پر مشتمل ہوتی ہے۔

صوبائی حکومت
صوبائی حکومتیں تعلیم، صحت، سوشل سروسز اور میونیسپل حکومت کو کنٹرول کرتی ہیں۔ وہ مرکزی حکومت کے ساتھ کافی چیزوں اور شعبوں میں تقسیم کرتی ہیں۔
صوبائی حکومتوں کا ڈھانچہ تقریباً وہی ہوتاہے جو مرکزی حکومت کا ڈھانچہ ہے۔صوبائی حکومت میں ملکہ کا نمائندہ لفٹیننٹ گورنر کہلاتاہے جبکہ حکومتی پارٹی کا سربراہ پریمیئر کہلاتا ہے۔ کینیڈا کے دسوں صوبوں کی اپنی اپنی پارلیمنٹ ہے۔ یہ پارلیمنٹ، مرکزی ہا ؤس آف کامنز کی طرز پر کا م کرتی ہیں لیکن ان کی اپنی کوئی سینیٹ نہیں ہے۔

میونسپل حکومت

میونسپل حکومتیں، مقامی معاملات کی ذمہ دارہوتی ہیں۔ جس میں سکول، سیوریج، کوڑا جمع کرنا اور ٹھکانے لگانا، مقامی ٹرانسپورٹ اور فائیر بریگیڈ جیسی ذمہ داریاں شامل ہیں۔ بڑے شہروں اور قصبوں کے لیے ان کی اپنی پولیس ہوتی ہے۔ میونسپل حکومتوں کا ڈھانچہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی نسبت زیادہ سادہ ہوتاہے۔
ایک صوبہ میں کئی میونسپلٹی ہوتی ہیں اور ہر میونسپلٹی کی اپنی حکومت ہوتی ہے جسے لوکل گورنمنٹ کہتے ہیں۔ مثلاً اس وقت صوبہ انٹاریو میں ۰۳۸ میونسپلٹی ہیں۔ بڑی میونسپلٹی کو شہر اور چھوٹی کو قصبہ، گاؤں یا ٹاؤن شپ کہتے ہیں۔ میونسپل کونسل لوکل حکومت کو چلاتی ہے۔ کونسل کے ممبر کونسلر کہلاتے ہیں جبکہ کونسل کا سربراہ مئیرکہلاتا ہے۔
ایک صوبہ میں کئی میونسپلٹی ہوتی ہیں اور ہر میونسپلٹی کی اپنی حکومت ہوتی ہے جسے لوکل گورنمنٹ کہتے ہیں۔ مثلاً اس وقت صوبہ انٹاریو میں ۰۳۸ میونسپلٹی ہیں۔ بڑی میونسپلٹی کو شہر اور چھوٹی کو قصبہ، گاؤں یا ٹاؤن شپ کہتے ہیں۔ میونسپل کونسل لوکل حکومت کو چلاتی ہے۔ کونسل کے ممبر کونسلر کہلاتے ہیں جبکہ کونسل کا سربراہ مئیرکہلاتا ہے۔ چھوٹی کونسل میں سربراہ کو ریو(Reeve)کہتے ہیں۔
بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے بعض دفعہ کئی میونسپلٹی کو ملا کر ایک ریجن یا کاؤنٹی بنا دی جاتی ہے۔ کونسلر، ریو اور مئیر کا انتخاب ہر تیسرے سال اس کاؤنٹی کے رہنے والے بذریعہ ووٹ ڈال کر تے ہیں۔

….. not only for newcomers